ادب زندگی ہے

Adabi Mahaz Jan to March 24, سہ ماہی ادبی محاذ جنوری تا مارچ 2024

Adabi Mahaz Jan to March 24, سہ ماہی ادبی محاذ جنوری تا مارچ 2024
Adabi Mahaz Jan to March 24, سہ ماہی ادبی محاذ جنوری تا مارچ 2024

Sunday, December 30, 2018

چھاؤں کی چاہت میں ملتا ہے مجھے گھر دھوپ کا

چھاؤں کی چاہت میں ملتا ہے مجھے گھر دھوپ کا
فرش پر جس کے بچھا رہتا ہے بستر دھوپ کا
چل رہے ہیں دل میں ٹھنڈی چھاؤں کی خواہش لیے
سر پہ ہے لٹکا ہوا سفاک خنجر دھوپ کا
زندگی اس کے لیے شبنم کا دلکش روپ ہے
جس کی آنکھوں نے نہیں دیکھا ہے منظر دھوپ کا
ایک بوڑھا پیڑ تھا آنگن میں وہ بھی کٹ گیا
ہر ستم سہنا پڑے گا اب ستم گر دھوپ کا
خشک دھرتی پر گھٹا بن کر برس جاؤں اگر
شرم سے کٹ جائے گا مضبوط شہپر دھوپ کا
آئینہ گر کی لطافت کے ہنر سے ایک دن
خود پگھل کر موم ہوجائے گا پتھر دھوپ کا
پیاس ہونٹوں پر لیے میں چل پڑا جب بھی سعیدؔ
سامنے بہتا نظر آیا سمندر دھوپ کا



سعید رحمانی

No comments:

Post a Comment

Popular Posts

Popular Posts