ادب زندگی ہے

Adabi Mahaz Jan to March 24, سہ ماہی ادبی محاذ جنوری تا مارچ 2024

Adabi Mahaz Jan to March 24, سہ ماہی ادبی محاذ جنوری تا مارچ 2024
Adabi Mahaz Jan to March 24, سہ ماہی ادبی محاذ جنوری تا مارچ 2024

Tuesday, February 4, 2020

٭اوج ؔاکبر پوری۔رہتاس(بہار

٭اوج ؔاکبر پوری۔رہتاس(بہار)

جنوری۔مارچ کا شمارہ موصول ہواجو محترم سید آلِ رسول قدسی مدظلہ کے نام ہے ۔آں جناب نے مجھ ناچیز پر خصوصی توجہ فرمائی اس کے لیے بے حد ممنون ہوںکہ ایسی نابغۂ روزگار ہستی کے نام کا تحفہ ارسال فرمایاجن کے جدّ اعلیٰ حضرت دیوان شاہ دریا ؒ ہیں۔جو تقریباً ۵ ؍ سوسال قبل بغداد معلیٰ سے نقل مکانی کر کے ظفر آباد جونپور تشریف فرما ہوئے ۔پھر اشارۂ غیبی پا کر کٹک ہوتے ہوئے بھدرک کی سرزمین کو رونق بخشی ااور یہیں مستقل سکونت اختیار کر لی۔اتنی عظیم و مایۂ ناز ہستی سے قدسی صاحب کی حقیقی نسبت ہے۔قدسی صاحب کے مفصل حالات اور تبحر علمی سے میں پہلی بار روشناس ہوا۔ تقریباً دودرجن کتابوں کے مصنف ہیں۔مسلک اعلیٰ حضرت سے جنون کی حد تک لگاؤ ہے اور انھیں کے رنگ میں رنگے ہوئے ہیں۔
سید آصف دسنوی سرپرست ادبی محاذ کٹک کے پیغام اور سید نفیس دسنوی کی تحریر نیز افتخار احمد صدیقی صاحب کی سراپا سازی نظر نواز ہوئی ۔محترم نفیس دسنوی نے اپنی تحریر میںقدسی صاحب کا بے لاگ اور جامع تعارف ہی نہیں پیش کیا بلکہ بتایا ہے کہ قدسی صاحب کا خاندانی پس منظر خانقاہی ہے اور پیغام اعلیٰ حضرت احمد رضا خاں بریلوی ؒکوفروغ دینا اپنی زندگی کا مشن بنا لیا ہے۔فی الحال قدسی صاحب نیویارک میں ۱۵؍ سال سے مقیم ہیں ۔خوش بیانی اور زور خطابت میں ید طولیٰ رکھتے ہیں۔شاعری کی ہر صنف میں طبع آزمائی فرمائی ہے۔ لیکن نعت پاک ان کا خاص موضوع ہے ۔جناب پروفیسر کرامت علی کرامتؔ جو ان کی شاعری کے استاد بھی ہیں قدسی صاحب کے فن اور شخصیت کے تحت اشارہ کیا ہے کہ’’شاعری کو اپنے مسلک کی تبلیغ واشاعت کے لیے استعمال کرنا راقم الحروف کی رائے میں کسی بھی طرح سے قابل تحسین نہیں ہے‘‘میں بھی اس سے متفق ہوں ‘قدسی صاحب نے دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم میں بھی فراغت پائی ہے، جو ایک مثال ہے۔
قابل احترام پروفیسر طلحہ رضوی برقؔ کے علاوہ تقریباً ۵۰،۶۰ ناقدین زبان و ادب کے مضامین اور تبصرے کو شامل کر کے مدیر اعلیٰ صاحب نے اس رسالہ میں چار چاند لگا دئے ہیں۔خاص کر جناب رحمت اللہ صدیقی کا مضمون ’’قدسی کی نظموں کا انتخاب میرا مرکز مطالعہ رہا۔اس سے یہ بھی پتہ چلا کہ قدسی صاحب نعت کے ساتھ نظم میںبھی اپنی انفرادیت رکھتے ہیں۔ ابھی قدسی صاحب ماشاء اللہ جواں سال ہیں ‘اللہ موصوف کو لمبی عمر عطا کرے اور مسلکی اعتبار سے جو دینی خدمات انجام دے رہے ہیں وہ بھی دیار غیرمیں رہ کر اسے شرف قبولیت حاصل ہو۔

No comments:

Post a Comment

Popular Posts

Popular Posts