ادب زندگی ہے

Adabi Mahaz Jan to March 24, سہ ماہی ادبی محاذ جنوری تا مارچ 2024

Adabi Mahaz Jan to March 24, سہ ماہی ادبی محاذ جنوری تا مارچ 2024
Adabi Mahaz Jan to March 24, سہ ماہی ادبی محاذ جنوری تا مارچ 2024

Wednesday, March 25, 2020

Aks-e-Khayal Nageena Shain Meena

کتاب کا نام:عکسِ خیال     (شعری مجموعہ)
    ذکیہ شیخ میناؔ                 مبصر:سعید رحمانی
ذکیہ شیخ مینا نے ایک علمی خانوادے میں آنکھیں کھولیں۔طالب علمی کے زمانے سے ہی انھیں مطالعے کا شوق رہا ہے جو آج بھی جاری ہے۔ان کے کہنے کے مطابق جب تک کتاب کا مطالعہ نہ کر لیں نیند کی دیوی ان پر مہربان نہیںہوتی۔خاتونِ خانہ ہونے کے باعث حالانکہ گھریلو ذمہ داریاں نبھانی پڑتی ہیں‘پھر بھی وہ مطالعہ کے لیے وقت نکال لیتی ہیں۔کثرتِ مطالعہ کے سبب شعروادب سے لگاؤ ہونا فطری بات ہے۔پھر ان کے والد محترم مشاعروں میں بھی انھیں ساتھ لے جاتے تھے ‘چنانچہ شاعری سے انھیں رغبت ہونے لگی مگر شعر کہنے کا موقع نہیں ملا۔ پھر ازدواجی زندگی کی مصروفیات بھی بڑھ گئیں۔لیکن شاعری کے جراثیم دماغ میں کلبلاتے رہے۔چنانچہ ایک دن بچوں کی ذمہ داری سے فراغت کے بعد اچانک ایک شعر کا نزول ہو گیا۔شعر ہے:
چراغ اپنا ہواؤں میں ہی جلانا ہے۔ہوا کا حوصلہ ہم کو بھی آزمانا ہے
اس کے بعد انھوں نے پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھااور غزل پر غزل کہتی چلی گئیں۔ حالانکہ کافی تاخیر سے ۲۰۱۶ء؁ میں شاعری کا آغاز کیامگر ان تین سال کے قلیل عرصے میں اتنی غزلیں کہہ دیں کہ شعری مجموعہ ترتیب دیا جا سکے۔چنانچہ زیر نظر مجموعہ اب آپ کے ہاتھوں میں ہے۔حمد و نعت سے اس کا آغاز ہوتا ہے۔اس کے بعد صفحہ ۲۱؍ سے صفحہ ۱۶۴؍ تک غزلوں کی کہکشاں جگمگاتی نظر آتی ہے۔آخر میں کچھ قطعات شامل ہیں۔
ان کی غزلیہ شاعری میں جمالیات کی شبنمی ٹھنڈ ک بھی ہے اور حالات کے تپتے ہوئے ریگ زار کی تمازت کا بھی احساس بھی ہوتا ہے۔ ان کی شاعری کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ تانیثیت کے ساتھ ساتھ تذکیر ی لہجے کے دبنگ اشعار بھی مل جاتے ہیں ،مثالاً یہ شعر دیکھیں ۔
اپنی دنیا کا میں ہی خالق ہوں۔نیا سورج بنا رہا ہوں میں
مینا صاحبہ نے ایسے وقت میں اپنی شاعری کا آغاز کیا جب عمر پختہ ہو چکی تھی اور بہت سارے تجربات سے گزر چکی تھیں۔انھیں تجربات و مشاہدات کو انھوں نے شعری پیکر عطا کیا ہے اور روایت کی پاسداری کے ساتھ اپنی سوچوں کی تجسیم کی ہے۔ غزلوں کے تیور ان کے تابناک مستقبل کی ضمانت دے رہے ہیں۔ اگر انھوں نے شعرسازی کا سلسلہ جاری رکھا تو ایک دن معتبر شعرا میں ان کا بھی شمار  ہونے لگے گا۔ آخر میں چند ایسے ملے جلے اشعار کا حوالہ پیش ہے جن میں جمالیات کے ساتھ ساتھ عصری حسیت، ملی درد اور حب الوطنی کا بر ملا اظہار ہوا ہے ۔ملاحظہ فرمائیں:
لاکھ سوچا انھیں بھلانے کو۔یادیں پھر آگئیں ستانے کو
تھا فخر کا باعث کبھی جس قوم کا ماضی۔اس قوم کی اب پستیٔ درجات کا غم ہے
غافل مباش اپنے حوالے تلاش کر
بکھرے پڑے ہیں عزم و شجاعت کے سلسلے
اے ارض ِہند میں تری حرمت پہ جان دوں
اے پرچمِ وطن تری عظمت پہ جان دوں
ایک قلیل عرصے میں اس قدر غزلیں کہہ لینا زود گوئی کی طرف اشارہ کرتا ہے جس کی بنا پر خس و خاساک بھی شامل ہو جاتے ہیں۔چنانچہ اس مجموعے میں بھی بعض کمیوں پر نظر رُکتی ہے۔اُمید ہے کہ مستقبل میں اپنی کمیوں پر قابو پا لیں گی۔تاہم اس بات سے انکار نہیں کہ یہ مجموعہ ہمیں ایک نئے ذائقے سے روشناس کراتا ہے اور اُمید ہے کہ اہل ذوق اس کا استقبال خوش دلی سے کریں گے۔قیمت ہے ۱۷۵؍ روپے اور شاعرہ کا پتہ:۔۳۰۳،بلیو ٹینٹ۔پلاٹ نمبر ،۷۴؍ سیکٹر9؍ نیو پنویل۔ نومی ممبئی۔410206 

1 comment:

  1. What casino games do I play in casinos with real money? - DRMCD
    I've reviewed casino games, from Blackjack 부천 출장마사지 to 공주 출장샵 Roulette and poker, to Roulette, It's 평택 출장샵 easier to find 김포 출장안마 an online 포천 출장안마 casino with real money than an online

    ReplyDelete

Popular Posts

Popular Posts