ادب زندگی ہے

Adabi Mahaz Jan to March 24, سہ ماہی ادبی محاذ جنوری تا مارچ 2024

Adabi Mahaz Jan to March 24, سہ ماہی ادبی محاذ جنوری تا مارچ 2024
Adabi Mahaz Jan to March 24, سہ ماہی ادبی محاذ جنوری تا مارچ 2024

Tuesday, November 26, 2019

Aleem Saba Navidi Key Tasuraat

٭علیم صبا نویدی(چنئی):’’ادبی محاذ‘‘اپریل تا جون ۲۰۱۹ ؁ء کا شمارہ ملا۔شکریہ۔زیرِ نظر شمارے کے ’’محاذِ اول‘‘میں بعنوان’’کیسے کیسے لوگ بن بیٹھے استاد‘‘طنزیات کی پھلجھڑیاں بکھیرتے ہویے پڑھنے کو ملا۔اس اداریئے کا آغاز حضرت علیؓکے قول سے منسوب کرتے ہویے کہ’’ جس شخص نے مجھے ایک لفظ بھی پڑھایا وہ میرا استاد ہے‘‘اس زریں سطر نہج البلاغہ (حضرت علیؓ)کی تصنیف کے مدِ نظر مرکوزِ نظر علامہ اقبال کا پیش کردہ ’’سر‘‘ کے خطاب کا اس شرط پر قبول کرنا کہ پہلے استاد محمد حسین آزادؔ کو شمس العلماء کاخطاب دیا جایے بر حق ہے۔آپ کا اداریہ اس شرط کی بنیاد پر اپنا احاطہ کرتا ہے۔ اس مضمون سے ہٹتے ہویے اچانک موضوعِ سخن گھٹالہ معاملہ جو تعلیمی شعبہ سے منسلک ہے اس پر آپ قلم فرسائی کرتے ہویے ان سرکاری اسکولوں کے اساتذہ ونام نہاد مدرسین سے سرزد بے ضابطگیوں اور دھاندلیوں سے پردہ اٹھاتے ہیںجس سے بے شک آج کے تقریباً سارے ہائی اسکول اور کالجس انھیں دھاندلیوں کا شکار ہیں۔اس تلخ حقیقت سے بھی دو قدم آگے آپ نے ایک اور سنسنی خیز انکشاف کیا ہے کہ سنجے سنگھ سینئر سکنڈری اسکول کے احاطے میں شراب کی فیکٹریاں چلائی جارہی ہیں۔ظاہر ہے ان حالات میں بھلا غریب گھروں کے بچوں کو تعلیمی اعتبار سے پھلنا پھولنا تودرکنار ‘جرائم و مجرمانہ کاروبار کی طرف راغب ہونے کا اشارہ ملتا ہے۔بقول آپ کے یہ سب لوگ’’یا شیخ اپنا اپنا دیکھ‘‘والی نسل کے وارث ہیں۔اب ایسے جرائم زدہ ماحول میں اگر بچے تربیت پاکر جوان ہوتے ہیں تو کیوں نہ اکبر الہ آبادی کے اس شعر کی سند کے مستحق  ہوپائیں کہ: 
جوانی کی دعا لڑکوں کو ناحق لوگ دیتے ہیں
یہی لڑکے مٹاتے ہیں جوانی کو جواں ہوکر

No comments:

Post a Comment

Popular Posts

Popular Posts